Go to full page →

علم جس پر دسترس حاصل ہونی چاہیے SKC 331

مسیحیت کا علم جس پر مکمل دسترس ہونی چاہیے ایسا علم ہے جس ک گہرائی ، چوڑائی اور اونچائی ہر انسانی علم سے اس قدر بلند ہے، جیسے آسان زمین سے بلند ہے ذہن کی اعلےٰ تربیت کی جائے کیونکہ ہمیں خُدا کی خدمت ایسے طریقے سے انجام دینی ہے جو انسانی جبلت کے ہم آہنگ نہیں۔ SKC 331.2

ہمیں موروثی اور بدی کی اپنائی ہوئی رغبتوں پر فتح پانی ہے۔ عام زندگی کی حاصل کردہ تعلیم کو ترک کرنا ہے تا کہ مسیح کے اسکول میں ایک شخص پھر طالب علم کی حیثیت اختیار کر سکے خُدا میں مستحکم ہونے کے لئے ہمارے دلوں کی تعلیم ودریس لازم ہے۔ ہمیں اس طرح کی عادات اپنانے کا سوچنا ہے جو ہمیں اازمائش کی مزاحمت کرنے میں مدد کریں۔ ہمیں ہمیشہ اپنی نگاہیں آسمانی باپ پر جمان ہے۔ روز مرہ کی زندگی میں ہمیں خُدا وند کے پاک کلام کے اصولوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ وہ اصول اور ضابطے جو آسمان کی طرح بلند و بالا ہیں۔ جو ابدیت کی راہ کھاتے ہیں۔ سب کو مسیح یسوع کے تابع اور ہم آہنگ ہونے کی ضرورت ہے۔ SKC 331.3

روح القدس کے بیش قیمت عطیات اور نوزدشات ایک لمحہ میں نشوونما نہیں پاجاتے، بلکہ شجاعت،مردانگی، استقلال،فروتنی ایمان اور خُدا کی بچانے والی قدرت میں غیر متزلزل تو کل درکارہے۔ پاکیزہ زندگی کی سعی،عمل اور استقامت سے سچائی اور راستی کو تھامے رکھنے سے ہی خُدا کے بچے اپنی عاقبت پر مہر ثبت کرتے ہیں۔ SKC 331.4