Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

چرچ کے لئے مشورے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    بچّے کی پرورش کرنے والی ماں کا رویہ

    ننّھے بچّے کے لیے بہترین چیز وہی ہے جو فطرت سے مہیا ہوتی ہے اس سے اسے بلا ضرورت محروم نہ رکھا جائے یہ ماں کی بے رحمی اور سخت دلی کا ثبوت ہے کہ وہ اپنی سہولت یا سوشل مسرّت کے لیے اپنے بچّے کی اچھی طرح پرورش سے اپنے کو سبکدوش کر دے۔ وہ دور بڑا نازک ہوتا ہے۔ جس میں ننھا بچّہ اپنی ماں سے خورش حاصل کرتا ہے۔ بیشتر ماؤں کو جبکہ وہ اپنے چھوٹے بچّوں کی پرورش کرتی ہیں۔ زیادہ محنت و مشقت کی اجازت دی جاتی ہے اور کھانے پکانے میں بھی وہ اپنے خون کو گرم کر دیتی ہیں۔ اس سے بچّے کی پرورش پر بڑا بُرا اثر پڑتا ہے۔ اسے نہ صرف ماں کے سینہ سے گرم خوراک ملتی ہے بلکہ ماں کی غیر صحت مندانہ خوراک سے اُس کا خون بھی زہر آلودہ ہو جاتا ہے اور ماں کا سارا بدن گرم ہو جاتا ہے۔ اور بچّے کی خوراک اس سے متاثر ہوتی ہے بچّہ پر ماں کی دماغی حالت کا بھی اثر پڑتا ہے، اگر ماں ناخوش ہے۔ آسانی سے ناراض ہو جاتی ہے۔ متلون مزاج اور جذبات کی رو میں بہہ جاتی ہے تو جو خوراک بچّہ ماں سے حاصل کرتا ہے بڑی شعلہ زن ہوتی ہے اور اس لیے بسا اوقات قولنج، تشنج اور بعض حالات میں اسہال پاخانہ میں سختی اور منہ سے جھاگ جیسے امراض غلبہ پا لیتے ہیں۔CChU 199.3

    ماں کی طرف سے حاصل کردہ خوراک کا اثر بچّے کے چال چلن اور کردار پر بھی پڑتا ہے۔ پس یہ بہت ضروری ہے کہ ماں اپنے بچّے کی پرورش کرتے ہوئے اپنے دماغ کو خوش و خرم رکھے اور اپنی روح کو قابو میں لائے۔ اس سے بچّہ کی خوراک متاثر نہیں ہوتی اور بچّے کے ساتھ ماں جو پُر سکون اور خود ضبط سلوک کرتی ہے۔ اس کے بچّے کے دماغ پر اچھا اثر پڑتا ہے اگر وہ گھبراہٹ پسند ہے اور آسانی سے غصہ میں آ سکتی ہے تو ماں کے محتاط اور پُر سکون طریقہ کا اثر ملائمیت اور مصلح ہو گا اور بچّے کی صحت بہت حد تک بہتر ہو جائے گی۔CChU 200.1

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents