Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

چرچ کے لئے مشورے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    سچے نبی کی عملی جانچ و پڑتال

    بائبل مقدّس کے مذکورہ چار میعاروں کے علاوہ خداوند نے مزید ایسے ثبوت مہیا کئے ہیں جو اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ کام خدا کی طرف سے ہے وہ امتحانات مندرجہ ذیل ہیں:CChU 36.1

    (۱)پیغام کا بر وقت اور بر محل دیا جانا۔ جب خدا کے لوگ کسی خاص ضرورت اور تکلیف میں محصور ہوتے ہیں تو خدا عین وقت کے مطابق پیغام بھیجتا ہے۔ مسز ہوائٹ صاحبہ کی پہلی رویا اسی نوعیت کی ہے ۔ CChU 36.2

    (۲)پیغامات کی عملی نوعیت۔ جو معلومات مسز ہوائٹ صاحبہ کو رویا میں بہم پہنچائی گئیں وہ عملی نوعیت کی تھیں ۔ اور عملی ضرورت کو پورا کرتی تھیں ۔اس بات پر غور کریں کہ روزمرّہ کی عملی زندگی پر مسز ہوائٹ صاحبہ کی تصانیف کا کیا اطلاق ہوتا ہے۔CChU 36.3

    (۳)پیغامات کا روحانی بلند معیار۔ یہ پیغامات عام اور طفلانہ انداز اور مضامین پر مبنی نہیں ہوتے بلکہ ان میں بلند پایہ اور اعلیٰ خیالات ہوتے ہیں ۔ زبان دانی بھی اپنی جگہ مناسب اور نفیس ہوتی ہے ۔ CChU 36.4

    (۴)رویا کا طرزِ نزول۔ مسز ہوائٹ صاحبہ کی بہت سی رویاؤں میں عجب جسمانی ظہور بھی شامل ہیں جن کا ذکر تمہید کے پہلے حصہ میں ہو چکا ہے۔ مسز ہوائٹ صاحبہ کی حالت رویا میں بائبل کے انبیاء کی طرح ہوتی تھی۔ گویا بذاتِ خود کوئی امتحان نہیں بلکہ دوسرے ثبوتوں میں ضرور شامل ہے۔ CChU 36.5

    (۵)یہ رویائیں خاص تجربات پر مبنی تھیں نہ کہ محض دماغی خیالات۔ مسز ہوائٹ صاحبہ رویا میں دیکھتی ، سنتی ، محسوس کرتی اور فرشتہ سے ہدایات حاصل کرتی تھیں ۔ ان کی رویائیں محض تصورات اور اشتعال کا نتیجہ نہ تھیں۔ CChU 36.6

    (۶)مسز ہوائٹ صاحبہ رویا کے وقت اپنے گردوپیش کے لوگوں سے متاثر نہ ہوتی تھیں۔ انھوں نے ایک شخص کو لکھا ”آپ کا خیال ہے کہ بعض لوگوں نے مجھے متاثر کیا ہے ، اگر یہ حقیقت ہوتی تو خدا مجھے اس قدر بھاری ذمہ داری کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہ سمجھتا “۔ CChU 37.1

    (۷)ان کی تحریرات کو ان کے ہم عصروں نے قبول کیا۔ ان لوگوں نے جو مسز ہوائٹ ؔ صاحبہ کے ساتھ کلیسیاء میں رہتے اور کام کرتے تھے اور باہر کے بہت سے لوگوں نے بھی ان کی تحریرات کو قبول کرتے ہوئے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ فی الحقیقت خدا کی خادمہ ہیں ۔ جو ان کے حلقۂ اثر میں تھے انھیں ان کی بلاہٹ اور خدمت پر بہت ہی زیادہ بھروسہ تھا۔CChU 37.2

    بائبل مقدّس کے مذکورہ چار میعار اور دیگر متعدد ثبوت جو خدا نے اپنے لوگوں کو بخشے ہیں تا کہ وہ خدا کی خادمہ اور اس کے پیغامات پر زیادہ بھروسہ رکھیں ۔ ان تمام باتوں کے پیشِ نظر ہمیں اس بات کا یقین ہو جاتا ہے کہ مسز ہوائٹ صاحبہ کی تحریرات خدا کی طرف سے تھیں اور ان میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ۔ CChU 37.3

    مسز ہوائٹ صاحبہ کی متعدد کتابیں کلیسیاء کے دائمی مفاد کیلئے ہدایات اور مشورات سے بھر پور ہیں ۔ گویہ شہادتیں عام نوعیت کی تھیں یا خاندانوں اور مختلف افراد کیلئے ذاتی آگاہیاں تھیں تو بھی وہ آج کل ہمارے لئے نہایت مفید اور کارآمد ہیں ۔اس کے متعلق وہ لکھتی ہیں :CChU 37.4

    ”چونکہ ان آگاہیوں اور ہدایات کا اطلاق بہت سے دیگر لوگوں پر بھی پرُزور طریقہ سے ہوتا ہےجو ان تصانیف میں مختلف اشخاص کو فرداًفرداً دہ گئی ہیں ۔ اس لئے میں اسے اپنا فرض سمجھتی ہوں کہ ان شخصی آگاہیوں کو کلیسیاء کے مفاد کیلئے شائع کروں ۔ خدا سے محبت رکھنے اور اس کے احکام پر عمل کرنے والوں پر عام خطرات ، غلطیاں اور فرائض آشکارا کرنے کیلئے میری دانست میں اس سے بڑھ کر کوئی مؤثر طریقہ نہیں کہ میں انھیں یہی تصانیف پیش کروں۔“۔ CChU 37.5

    ان آگاہیوں کو اس نظریہ سے پڑھنا کہ ان میں کوئی ایسی بات مل جائے جس سے اپنے ہم ایمان بھائی کو ملزم قرار دیا جا سکے ، سراسر غلطی ہے۔ ان آگاہیوں کو ہر گز لٹھ کی طرح استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ہم خاص کر جب کسی بہن یا بھائی کو اپنا ہم خیال بنانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کیونکہ بعض ایسی باتیں ہیں جن کا فیصلہ ہر شخص کو خدا کے ساتھ تنہائی میں کرنا چاہیے۔CChU 37.6

    ہمیں ان ہدایات کو اس غرض سے پڑھنا چاہیے کہ ہم ان بنیادی اصولوں کو معلوم کر سکیں جن کا اطلاق ہماری اپنی روز مرّہ کی زندگی پر ہوتا ہے۔ بعض پیغامات خاص خاص موقعوں اور جگہوں کیلئے آگاہی اور ملامت کی غرض سے لکھے گئے تھے ۔ تا ہم وہ اصول جن کا ان میں ذکر پایہ جاتا ہے ، عالمگیر طور پر ہمارے حالات پر صادق آتے ہیں ۔ انسانی دل تقریباً تمام دنیا میں ایک سا ہی ہے۔ جو مشکلات اور آزمائشیں ایک کے سامنے پیش آتی ہیں ، اکثر دوسرا بھی انھی سے دوچار ہوتا ہے ۔ مسز ہوائٹ صاحبہ لکھتی ہیں کہ ” کسی شخص کو اس کی غلطی کے بارے میں ملامت کرتے ہوئے خدا بہت سوں کی اصلاح مدِ نظر رکھتا ہے“۔ وہ بعض لوگوں کے گناہ ان پر اس لئے ظاہر کرتا ہے کہ دوسروں کو اس سے آگاہی حاصل ہو ۔ CChU 38.1

    اپنی زندگی کے خاتمہ کے قریب پہنچ کر مسز ہوائٹ صاحبہ نے مندرجہ ذیل ہدایات دیں:CChU 38.2

    ”خدا کے پاک روح کی معرفت اس کی آواز ہماری آگاہی اور ہدایت کیلئے ہمیشہ سنائی دیتی رہی ہے...وقت اور مصائب ان ہدایات کو باطل نہیں ٹھہرا سکتے... ان پیغامات اور ہدایات کو جو ابتدائی دنوں میں ہمیں بخشی گئی تھیں ، ہمیں ان کو اس آخری زمانہ میں بھی مفید ا ور کار آمد سمجھنا چاہیے“۔ CChU 38.3

    جو ہدایات اگلے صفحات میں پائی جائیں گی وہ مسز ہوائٹ صاحبہ کی متعدد کتابوں میں سے اخذ کی گئی ہیں ۔ یہ زیادہ تر ”ٹیسٹیمونیز ٹریثرز “ کی تین جلدوں میں مقبتس ہیں ”ٹیسٹی مونی ٹریثرز ، ٹیسٹی مونیز فار دی چرچ“ کی دو جلدوں کا اختصار ہے ۔ ان جلدوں میں وہ ضروری ہدایات پائی جاتی ہیں جو ان کلیسیاؤں کے مفاد کو مدِنظر رکھتے ہوئے مرتب کی گئی ہیں ، جہاں شرکاء کلیسیاء کی تعداد نہایت محدود ہے اور ضخیم کتابوں کی اشاعت ناممکن ہے۔ ان ہدایات کے انتخاب اور ترتیب کا کام ایک بڑی کمیٹی نے کیا۔ جو مسز ہوائٹ ؔ صاحبہ کی تصانیف اور مطبوعات کے نگران بورڈ کے ماتحت کام کرتی رہی ہے۔ اس انتخاب میں اختصار سے کام لیتے ہوئے صرف وہ بیانات شامل کئے گئے ہیں جو بنیادی اور عملی اصولوں کے آیئنہ دار ہیں ۔ لہٰذا اس کتاب میں مضامین کا ایک وسیع سلسلہ شامل کیا گیا ہے۔ CChU 38.4

    ”خدا وند اپنے خدا پر ایمان رکھو تو تم قائم کئے جاؤ گے ۔ اس کے نبیوں کا یقین کرو تو تم کامیاب ہو گے“۔ (۲۔تواریخ ۲۰ :۲۰) CChU 39.1

    دی ٹرسٹیز آف دی ہیلن.جی.ہوایئٹ پبلی کیشنر،
    واشنگٹن ڈی سی۲۲ جولائی ۱۹۵۷ ء

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents