Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

چرچ کے لئے مشورے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    اتفاق

    نئے علاقوں میں درس گاہیں قائم کرتے ہوئے بعض اوقات یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ ایسے اشخاص پر ذمہ داری ڈالی جائے جو کام کی تفصیل سے پوری طرح واقف نہیں ہوتے، یہ اشخاص بڑے ناساز حالات میں محنت کرتے ہیں ۔ اور جب تک انھیں اور ان کے ہم خدمت کارندوں کے دل میں خداوند کے ادارہ میں بے غرض دلچسپی نہ ہو۔ ایسی حالت پیدا ہو گی جو اس ادارہ کی ترقی میں سدِ راہ ہو گی ، بتہرے سوچتے ہیں کہ جس ادارہ میں وہ کام کرتے ہیں وہ پوری طرح انھی کا ہے اور کسی کو اس کے متعلق مشورہ دینے کی ضرورت نہیں ، ممکن ہے کہ یہی اشخاص اس کو اچھی طرح سر انجام دینے کی صلاحیت سے محروم ہوں تو بھی اگر کوئی انھیں صلاح دینے کی جرأت کرے تو وہ ناراض ہو جاتے ہیں ، اور پہلے سے کہیں زیادہ ضدی بن کر اپنی ہی مرضی کے مطابق کام کرنے کا تہیہ کر لیتے ہیں ، پھر یہ بات ہے کہ بعض کارندے اپنے ساتھی کارندوں کو ہدایت دینے اور نہ ان کی مدد کرنے پر رضا مند ہوتے ہیں ، بعض نا تجربہ کار ہوتے ہیں ۔ اور نہیں چاہتے کہ کوئی ان کی نا تجربہ کاری سے واقف ہو، وہ زیادہ وقت اور سامان کا نقصان اٹھا کر غلطیاں کرتے ہیں ، کیونکہ وہ اتنے مغرور ہیں کہ دوسرے سے مشورہ لینا پسند نہیں کرتے۔ CChU 58.1

    اس مشکل کا سبب جاننا مشکل نہیں ہوتا ۔ کارندے خودمختار دھاگے ہیں اور انھیں چاہیئے تھا کہ وہ ایسے دھاگے ہوتے جو باہم مل کر ایک نمونہ پر بُنے جاتے ۔ ان باتوں سے پاک روح رنجیدہ ہوتا ہے، خدا چاہتا ہے کہ ہم ایک دوسرے سے سیکھیں ، بے لگام خود مختاری ایسی جگہ پہنچا دیتی ہے ، جہاں خدا ہمارے ساتھ کام نہیں کر سکتا۔ شیطان ایسے حالات میں بہت خوش ہوتا ہے ۔ ہر کارندے کی جانچ ہو گی کہ آیا وہ خدا وند کے ادارہ کی ترقی کیلئے کام کرتا ہے یا اپنی خود غرضی کی خوشنودی چاہتا ہے۔ CChU 58.2

    وہ گناہ جو نہایت لا علاج اور دسترس سے باہر ہے وہ اپنے نظریہ کا غرور یعنی خود فریبی ہے۔ اور تمام نشو و نما کا سدِ راہ ہے ۔ جب کسی شخص کے چال چلن میں نقائص ہوتے ہیں اور وہ اس کی پہچان میں نا اہل ہے جب وہ خود فریبی میں اتنا تباہ ہو رہا ہے کہ وہ اپنی غلطی کو نہیں دیکھ سکتا تو کس طرح صاف ہو سکتا ہے؟ ”تندرستوں کو طبیب درکار نہیں بلکہ بیماروں کو “ متی ۱۲:۹ کس طرح کوئی ترقی کر سکتا ہے جب وہ سوچتا ہے کہ اس کی راہیں کامل ہیں ؟ صرف وہی شخص صحیح معنوں میں نیک اور شریف ہو سکتا ہے ، جو پورے پورے دل سے مسیحی شخص ہے۔۷ ٹی ۱۹۷ ، ۲۰۰)CChU 58.3

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents