Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

چرچ کے لئے مشورے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    خُداوند مسیح کے حقیقی پیروکار اُسکی گواہی دیں گے

    اگر آپ میں سے ہر ایک زندہ مشنری ہوتا تو موجودہ سچائی کا پیغام تمام ممالک میں ہر قوم، قبیلہ اور امّت اور زبان میں بڑی تیزی سے نشر ہو چکا ہوتا۔ (۶ٹی صفحہ ۴۳۸)CChU 78.3

    وہ تمام لوگ جو خدا کے شہر میں داخل ہوں گے انہیں زندگی میں یسوعؔ مسیع کو اپنے کاروبار میں ضرور پیش کرنا چاہیے اسی کے سبب سے وہ یسوعؔ مسیح کے خادم یعنی گواہ ٹھہرتے ہیں۔ انہیں تمام بد اعمالیوں کے خلاف برے واضح اور فیصلہ کن طریقے سے گواہی دے کر، گناہگاروں کی خدا کی برّہ کی طرف جو دنیا کا گناہ اٹھا لے جاتا ہے توجہ مبذول کرنا ہے۔ کیونکہ وہی سب لوگوں کو جو خد اپر ایمان لاتے ہیں۔ خدا کے فرزند بننے کا حق بخشتا ہے۔ نئی پیدائش ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے ہم خدا کے شہر میں داخل ہو سکتے ہیں۔ یہ تنگ راستہ ہے اور جن دروازوں میں سے ہم داخل ہوتے ہیں وہ تنگ ہیں مگر اسی پر سے ہمیں آدمیوں، عورتوں اور بچّوں کے لے جانا ہے اور انہیں تعلیم دینا ہے کہ نجات پانے کے لیے ان کا دل نیا اور نئی رُوح ہونا ہے۔ سیرت میں سے پُرانے، موروثی خدوخال پر غلبہ پانا چاہیے۔ جسمانی طبعی خواہشات کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ ہر طرح کی دھوکہ بازی ہر طرح کے جھوٹ و فریب ہر طرح کی بدکلامی کو دُور کر دینا چاہیے وہ نئی زندگی جس سے مرد اور عورتیں خداوند مسیح کی مانند بن جاتے ہیں بسر کرنا ضروری ہے (۹ ٹی ۲۳)CChU 78.4

    میرے بھائیو اور بہنو! کیا آپ اس جادو سے جس میں آپ گرفتار ہیں چھٹکارہ چاہتے ہیں؟ کیا آپ اس کہالت سے جو موت کی سی بے حسی کی مانند ہے بیدار ہوں گے؟ خواہ آپ چاہیں یا نہ چاہیں کام کرتے جائیں۔ لوگوں کو یسوعؔ مسیح کے پاس اور سچائی کے عرفان میں لانے کے لیے شخسی کام و عمل میں لگ جائیں۔ ایسے کام میں آپ دونوں متحرک اور مقوی دوا پائیں گے۔ یہ بیدار بھی کرے گا اور تقویت بھی دے گا۔ مشق کرنے سے آپ کے روحانی اوصاف زیادہ قوی ہوں گے تاکہ آپ اپنی نجات کا کام زیادہ کامیابی سے کر سکیں۔ مسیح یسوعؔ کے بہتیرے اقراری مسیحیوں پر موت کی بے حسی سوار ہے ان کو بیدار کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ آگاہی دیں، منت کریں، ان کو منائیں، دعا کریں کہ خدا کی سرگرم محبّت ان کی یخ زدہ فطرت کو گرم کر کے نرم کر دے۔ گو وہ انکار کریں پھر بھی آپ کی کوشش باطل نہ ہو گی۔ دوسروں کو برکت دینے کی سعی میں خود آپ کی روح کو برکت ملے گی۔“ (۵ ٹی ۳۸۷)CChU 79.1

    کوئی شخص یہ نہ سوچے کہ چونکہ میں بے علم ہوں اِس لیے میں خداوند کی خدمت میں حصّہ نہیں لے سکتا۔ آپ کے لیے خدا کے پاس ایک کام ہے۔ اس نے ہر آدمی کو اس کا کام سونپ دیا ہے۔ آپ خود اپنے لیے پاک نوشتوں میں تلاش کر سکتے ہیں۔ ”تیری باتوں کی تشریح نُور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دلوں سے عقلمند بناتی ہے۔“ (زبور ۱۳۰:۱۱۹) آپ اس کام کے لیے دُعا کر سکتے ہیں۔ مخلص دل سے ایمان میں دُعا کو خدا آسمان پر سُنے گا لیکن آپ کو اپنی قابلیت کے مطابق کام کرتے رہنا ہے۔“ (۶ ٹی ۴۳۳)CChU 79.2

    آسمانی فرشتے انسانی قوتوں کے ساتھ اتحاد کے منتظر ہیں تاکہ وہ دنیا پر ظاہر کریں کہ ان کے اثر سے بنی نوع انسان کیا کچھ بن سکتے ہیں۔ اور وہ جو ہلاکت کے دھانے پر ہیں۔ اُن کی مخلصی کے لیے کیا کچھ کر سکتے ہیں۔ CChU 79.3

    خداوند یسوعؔ مسیح ہمیں بلاتا ہے تاکہ ہم ان ہزاروں کے لیے صبر اور استقلال سے کام کریں جو تمام دنیا میں منتشر ہیں اور اپنے گناہوں کی وجہ سے ریگستانی ساحل پر تباہ حال پڑے ہیں۔ جو لوگ خداوند مسیح کے جلال میں شرکت کرتے ہیں۔ انہیں اس کی خدمت میں بھی شریک ہو کر کمزور، بد بخت اور مایوس انسان کی خدمت کرنا چاہیے۔ (۹تی ۳۰، ۳۱)CChU 79.4

    ہر ایماندار کو پورے دل سے کلیسیا سے وابستہ ہونا چاہیے۔ اپنی کلیسیا کی خوشحالی ان کی مقدم دلچسپی ہونی چاہیے اور جب تک ایماندار یہ احساس نہیں کرتا کہ یہ اس کا مقدّس فریضہ ہے کہ وہ اپنی بہتری بہ نسبت اپنی کلیسیا کی خوشحالی کے لیے کام کرے تو بہتر ہے کہ وہ بالکل الگ ہو جائے۔ کیونکہ پھر تو کلیسیاء اُس کی مدد کے بغیر ہی زیادہ بہتر ہو سکتی ہے۔ یہ سب کے ہاتھ میں ہے کہ وہ خدا کے کام کے لیے کچھ نہ کچھ کریں۔ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی عیش و عشرت پر بڑی بڑی رقمیں صرف کرتے ہیں ۔ وہ اپنی تمناؤں، اشتہاؤں کی تسکین کرتے ہیں۔ لیکن خدا کی کلیسیا کی معاونت کے لیے ہدیہ دینے کو بڑا محصول سمجھتے ہیں۔ یہ کلیسیا سے وابستگی کے عوض فوائد حاصل کرنے کو اپنا حق سمجھتے ہیں مگر ادائیگی کے لیے اپنی بہ نسبت دوسروں کا فرض سمجھتے ہیں۔ (۴ ٹی ۱۸)CChU 80.1

    خداوند مسیح کی کلیسیا کو بہتر طور سے ایک فوج سے تشبیہ دی جا سکتی ہے۔ ہر فوجی کی زندگی محنت و مشقت اور خطرے سے پُر ہوتی ہے۔ ہر طرف تاریکی کی طاقتوں کے شہزادے کے ماتحت دشمن ہوشیار کھڑا ہے وہ نہ سوتا ہے اور نہ اپنے مقام کو چھوڑتا ہے۔ جب کبھی کوئی مسیحی شخص غافل ہوتا ہے تو یہ جابر دشمن فوراً یکایک زبردست حملہ کر دیتا ہے۔ اگر کلیسیا کے ارکان سرگرم اور با عمل نہ ہوں تو وہ شیطان کی چالوں میں پھنس جائیں گے۔CChU 80.2

    فوج میں جب یہ حکم دیا جائے کہ ہر کوئی اپنے فرض پر قائم ہو تو اس وقت اگر آدھے فوجی کاہل ہوں یا سوتے ہوں تو کیا ہو گا؟ اس کا انجام شکست ، اسیری یا موت ہو گا اور پھر اگر کوئی فوجی اپنے دشمن سے اس لیے بھاگ جانے کی کوشش کرے کہ اسے اجر ملے گا تو کیا وہ انعام کا حقدار ہو گا؟ ہرگز نہیں۔ بلکہ اُسے فوراً سزائے موت بھی ہو سکتی ہے اور اگر مسیح یسوعؔ کی کلیسیا غافل یا بے وفا ہو تو اس میں سے بھی زیادہ سخت نتائج ملوث ہوں گے۔ سوئے ہوئے مسیحی فوجی ! اس سے خوفناک بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ اس دنیا کی خلافت میں تاریکی کے شہزادے کی طرفداری کی جائے۔ تاریکی کے شہزادے کے زیرِ اثر وہ ہیں جو لوگ (لڑائی کے دن غافل ہو کر پیچھے رہ جاتے ہیں گویا کہ اس لڑائی میں انہیں نہ کوئی دلچسپی ہے اور نہ کوئی ذمہ داری ہے انہیں چاہیے کہ اپنی روش تبدیل کریں یا فوراً علیحدہ ہو جائیں۔ (۵ ٹی ۳۹۴)CChU 80.3

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents