Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

شفا کے چشمے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    خوش رہنا

    “شادمان دل شفا بخشتا ہے” امثال -22:7 شکرگزاری، شادمانی، نیکی اور بھلائی کی خدمت، خدا کی محبت اور اسکی نگہداشت میں بھروسہ، یہ سب کچھ صحت کی ضامن ہیں- اور یہی کچھ بنی اسرائیلیوں کی زندگی میں امتیازی نشان اور طرہ امتیاز ہونے کو تھا-SKC 193.4

    سال میں تین بار انہیں یروشلیم میں سالانہ عیدیں منانے کے لئے جانا پڑتا تھا- ہیکل کی عید کے دوران وہ ایک ہفتے کیلئے خیموں میں ٹھہرتے یہاں انہیں کھلی فضا میں رہنے کا موقع ملتا تھا- اور یہیں وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر عید مناتے اور اجتماعی زندگی کا لطف اٹھاتے تھے- یہ عیدیں خوشیوں کے مواقع فراہم کرتی تھیں اور جب اجنبیوں، لاویوں اور غریبوں کوخوش آمدید کہا جاتا تھا تو یہ اوقات اور بھی خوشگوار ہو جاتے تھے-SKC 193.5

    “ اور تو اور لاوی اور جو مسافر تیرے درمیاں رہتے ہوں سب کے ساتھ مل کر ان سب نعمتوں کے لئے جنکو خداوند تیرے خدا نے تجھکو اور تیرے گھرانے سکو بخشا ہو خوشی کرنا” استثنا -11:26 آنے والے سالوں میں جب خداوند کی شریعت ان اسیروں کے سامنے پڑھی گئیں جو بابل سے لوٹے تو وہ اپنی خطاؤں پر زاروقطار روئے- کیونکہ انہوں نے خداوند کے فرمان کی نافرمانی کی تھی جس کے باعث وہ اسیری میں گئے- اس وقت خدا نے ان سے یہ پر فضل کلام کیا-----پڑھیے تحمیاہ -10:9:8 SKC 193.6

    “ نہ غم کرو نہ رو- جاؤ جو موٹا ہے کھاؤ اور جو میٹھا ہے پیو اور جنکے لئے کچھ تیار نہیں ہوا انکے پاس بھی بھیجو- کیونکہ آجکا دن ہمارے خداوند کے لئے مقدس ہے اور تم اداس مت ہو کیونکہ خداوند کی شادمانی تمھاری پناہگاہ ہے اور اسکا انہوں نے اپنے تمام شہروں میں اعلان کیا”-SKC 194.1

    “ اور اپنے اسب شہروں یروشلیم میں یہ اعلان اور منادی کرائیں کہ پہاڑ پر جا کر زیتون کی ڈالیاں اور جنگلی زیتون کی ڈالیاں اور مہندی کی ڈالیاں اور کھجور کی شاخیں اور گھنے درختوں کی ڈالیاں جھونپڑیوں کے بنانے سکو لاؤ- جیسا لکھا ہے- سو لوگ جا جا انکو لائے اور ہر ایک نے اپنے گھر کی چھت پر اور اپنے احاطہ میں اور خدا کے گھر کے صحنوں میں اور پانی پھاٹک کے میدان میں اور افرائمی پھاٹک کے میدان میں اپنے لئے جھونپڑیاں بنائیں- اور ان لوگوں کی ساری جماعت نے جو اسیری سے پھر آئے تھے جھونپڑیاں بنائیں اور ان ہی جھونپڑیوں میں رہے- چناچہ بہت بڑی خوشی ہوئی” نحمیاہ -17-15:8 SKC 194.2

    خداوند خدا نے بنی اسرائیل سکو تمام ضروری اصول اور ضابطے بدن اور صحت کے بارے میں فراہم کئے- یہ شریعت کسی طرح بھی اخلاقی شریعت اور انکے احکام سے کمتر نہ تھی جو خدا نے دئیے-SKC 194.3

    “ یہ باتیں جنکا حکم میں تجھے دیتا ہوں تیرے دل پر نقش رہیں- اور تو انکا اپنی اولاد کے ذہن نشین کرنا اور گھر بیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اٹھتے وقت انکا ذکر کرنا- اور تو نشان کے طور پر انکو اپنے ہاتھ پر باندھنا اور وہ تیری پیشانی پی ٹیکوں کی مانند ہوں- اور تو انکو اپنے گھر کی چوکھٹوں اور پھاٹکوں پر لکھنا” استثنا -9-6:6 SKC 194.4

    “اور جب آئندہ زمانہ میں تیرے بیٹے تجھ سے سوال کریں کہ جن شہادتوں اور آئین اور فرمان کے ماننے کا حکم خداوند ہمارے خدا نے تم سکو دیا ہے انکا مطلب کیا ہے؟ تو تو اپنے بیٹوں سکو یہ جواب دینا کہ جب ہم مصر میں فرعون کے غلام تھے تو خداوند اپنے زورآور ہاتھ سے ہمکو مصر سے نکال لایا- اور خداوند نے بڑے بڑے اور ہونک عجائب و نشان ہمارے سامنے اہل مصر اور فرعون اور اسکے سب گھرانے پر کر ک دکھائے- اور ہمکو وہاں سے نکال لایا تاکہ ہم کو اس ملک میں جسے ہم سکو دینے کی قسم اس نے ہمارے باپ دادا سے کھائی پہنچائے- سو خداوند نے ہمکو ان سب احکام پر عمل کرنے اور ہمیشہ اپنی بھلائی کے لئے خداوند اپنے خدا کا خوف ماننے کا حکم دیا ہے تاکہ وہ ہم کو زندہ رکھے جیسا آج کے دن ظاہر ہے” استثنا -24-20:6 SKC 194.5

    اگر بنی اسرائیل ان تمام ہدایات پر جو خداوند نے انکو دی تھیں عمل پیرا رہتے اور خداوند کے نافرمان نا ہوتے بلکہ ان سے پورا پورا فائدہ اٹھاتے تو وہ جسمانی صحت اور خوشحالی کے لحاظ سے دنیا میں نمونہ ہوتے- اور اگر وہ خدا کی تجویز کے مطابق زندگی بسر کرتے تو وہ ان تمام بیماریوں سے محفظ رہتے جنکے ہاتھوں دوسری قومیں دکھ اٹھا رہی تھیں- نیز ان میں دوسرے لوگوں کی نسبت بہتر صحت، توانائی اور شعور ہوتا- اور وہ اس دھرتی پر سب قوموں سے طاقتور قوم ہوتی کیونکہ خداوند بے فرمایا “ تجھ سکو سب قوموں سے زیادہ برکت دی جائے گی” استثنا -14:7 SKC 195.1

    “ اور خداوند نے بھی اجکے دن تجھ کو جیسا اس نے وعدہ کیا تھا اپنی خاص قوم قرار دیا ہے تاکہ تو اس کے سب حکموں کو مانے اور وہ سب قوموں سے جنکو اس نے پیدا کیا ہے تعریف اور نام اور عزت میں تجھکو ممتاز کرے اور تو اسکے کہنے کے مطابق خداوند اپنے خدا کی مقدس قوم بن جائے” استثنا -19-18:26 SKC 195.2

    “ اور اگر تو خداوند اپنے خدا کی بات سنے تو یہ سب برکتیں تجھ پر نازل ہونگی اور تجھ سکو ملیں گی- شہر میں بھی تو مبارک ہو گا اور کھیت میں بھی مبارک ہو گا- تیری اولاد اور تیری زمین کی پیداوار اور تیرے چوپایوں کے بچے یعنی گائے بیل کی بڑھتی اور تیری بھیڑ بکریوں کے بچے مبارک ہوں گے- تیرا ٹوکر اور تیری کٹھوتی دونوں مبارک ہوں گے- اور تو اندر آتے وقت مبارک ہو گا- اور باہر جاتے وقت بھی مبارک ہو گا” استثنا -6-2:28 SKC 195.3

    “ خداوند تیرے انبار خانوں میں اور سب کاموں میں جن میں تو ہاتھ لگائے برکت کا حکم دے گا اور خداوند تیرا خدا اس ملک میں جسے وہ تجھ کو دیتا ہے تجھ کوبرکت بخشے گا- اگر تو خداوند اپنے خدا کے حکموں کو مانے اور اسکی راہوں پر چلے تو خداوند اپنی اس قسم کے مطابق جو اس نے تجھ سے کھائی تجھ سکو اپنی پاک قوم بنا کر قائم رکھے گا- اور دنیا کی سب قومیں یہ دیکھ کر کہ تو ک خداوند کے نام سے کہلاتا ہے تجھ سے ڈر جائیں گی- اور جس ملک سکو تجھ سکو دینے کی قسم خداوند نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی اس میں خداوند تیری اولاد کو اور تیرے چوپایوں کے بچوں کو اور تیری زمین کی پیداوار کو خوب بڑھا کر تجھ کوبرومند کرے گا- خداوند آسمان کو جو اس کا اچھا خزانہ ہے تیرے لئے کھول دیگا کہ تیرے ملک میں وقت پر مینہ برسائے اور وہ تیرے سب کاموں میں جن میں تو ہاتھ لگائے برکت دیگا اور تو بہت سی قوموں کو قرض دے گا پر خود قرض نہیں لگا- اور خداوند تجھکو دم نہیں بلکہ سر ٹھہرائے گا اور پست نہیں بلکہ سرفراز ہی رہے گا بشرطیکہ تو خداوند اپنے خدا کے حکموں کو جو میں توجھو آج کے دن دیتا ہوں سنے اور احتیاط سے ان پر عمل کرے” استثناہ -13:8:28 SKC 195.4

    سردار کاہن ہارون اور اسکے بیٹوں سکو بھی ہدایات جاری کی گئیں کہ تم بنی اسرائیل سکو اس طرح دعا دیا کرنا----SKC 196.1

    “ خداوند تجھے برکت دے اور تجھے محفوظ رکھے- خداوند اپنا چہرہ تجھ ور جلوہ گر فرمائے اور تجھ پر مہربان رہے- خداوند اپنا چہرہ تیری طرف متوجہ کرے اور تجھے سلامتی بخشے- اس طرح وہ مرے نام کو بنی اسرائیل پر رکھیں تو میں انکو برکت دوں گا” گنتی -27-23:6SKC 196.2

    “ جیسے تیرے دن ویسی ہی تیری قوت ہو- اے یسورون! خدا کی مانند اور کوئی نہیں جو تیری مدد کے لئے آسمان پر اور اپنے جاہ و جلال میں افلاک پر سوار ہے- ابدی خدا تیری سکونت گاہ ہے اور نیچے دائمی بازو ہیں- اس نے غنیم کو تیرے سامنے سے نکل دیا اور کہا- انکو ہلاک کر دے- اور اسرائیل سلماتی کے ساتھ یعقوب کا سوتا اکیلا اناج اور مے کے مک میں بسا ہوا ہے- بلکہ آسمان سے اس پر اوس پڑتی رہتی ہے- مبارک ہے تو اے اسرائیل! تو خداوند کی بچائی ہوئی قوم ہے سو کون تیری مانند ہے؟ وہی تیری مدد کی سپر اور تیرے جاہ و جلال کی تلوار ہے- تیرے دشمن مطیع ہوں گے- اور تو انکے اونچے مقاموں سکو پامال کرے گا” استثناہ -29-25:33 SKC 196.3

    “ بنی اسرائیل خدا کے مقصد کو پورا کرنے میں ناکام رہ گئے- اور اسی طرح خداوند کی طرف سے جو انہیں برکتیں ملنے کو تھیں انکو لینے میں ناکام رہے- لیکن یوسف اور دانی ایل، موسیٰ اور کئی دوسروں کی زندگی میں وہ حقیقی تجویز دیکھی جا سکتی ہے جو خداوند نے دے رکھی تھی- چونکہ انہوں نے خداوند کی تجویز پر عمل کیا خداوند نے بھی اپنے وعدے کے مطابق انکو برکتوں سے مالا مال کر دیا- وفاداری کے آج بھی وہی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں- کیونکہ ہمارے لئے یہ لکھا ہوا ہے----SKC 196.4

    “لیکن تم ایک برگزیدہ نسل- شاہی کاہنوں کا فرقہ- مقدس قوم اور ایسی امت ہو جو خدا کی خاص ملکیت ہے تاکہ اسکی خوبیاں ظاہر کرو جس نے تمہیں تاریکی سے اپنی عجیب روشنی میں بلایا” 1 پطرس -9:2SKC 196.5

    مبارک ہے وہ آدمی جو خداوند خدا پر توکل کرتا ہے اور جسکی امید گاہ خداوند ہے” یرمیاہ -1:17SKC 197.1

    “صادق کھجور کے درخت کی مانند سرسبز ہو گا- وہ لبنان کے دیودار کی طرح بڑھے گا- جو خداوند کے گھر میں لگائے گئے ہیں اور ہمارے خداوند کی بارگاہوں میں سرسبز ہوں گے- وہ بڑھاپے میں بھی برومند ہوں گے- وو تروتازہ اور سرسبز رہیں گے تاکہ واضح کریں کہ خداوند راست ہے- وہی تیری چٹان ہے اور اس میں ناراستی نہیں” زبور -15-12:92SKC 197.2

    “میری تعلیم سکو فرامسوہ نہ کر بلکہ تیرا دل مرے حکموں کو مانے- کیونکہ تو ان سے امر کی درازی اور پیری اور سلامتی حاصل کرے گا” امثال -2-1:3SKC 197.3

    “تب تو بے کھٹکے اپنے راستے پر چلے گا اور تیرے پاؤں سکو ٹھیس نہ لگے گی- جب تو لیٹے گا تو خوف نہ کھائے گا- بلکہ تو لیٹ جائے گا- اور تیری نیند میٹھی ہو گی- ناگہانی وحشت سے خوف نہ کھانا اور نہ شریروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے- کیونکہ خداوند تیرا سہارا ہو گا- اور تیرے پاؤں سکو پھنس جانے سے محفوظ رکھے گا” امثال -26-23:3SKC 197.4

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents