Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

شفا کے چشمے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    مشنری خاندان

    مشنری خاندانوں کو غیر آباد جگہوں میں رہنے کی ضرورت ہے۔ کسانوں، تاجروں، معماروں اور تمام صنعت و حرفت میں مہارت رکھنے والوں کو پس ماندہ علاقوں میں جانا چاہیے۔ وہاں اپنے لیے سادہ سا گھر تعمیر کریں اور اپنے پڑوسیوں کی مدد کریں۔ فطرت کی کھردری اور جنگلی جگہوں کے اردگرد خُداوند نے خوبصورت چیزیں پیدا کر کے ان کو دلکش بنا دیا ہے۔ ہماری بلاہٹ بھی اسی طرح کے کام کے لیے ہے۔ حتیٰ کہ زمین کی ویران جگہیں جنہیں دیکھنے کو جی نہیں چاہتا خُدا کے باغ کی مانند خوبصورت بنائی جا سکتی ہیں۔ SKC 130.3

    “اس وقت بہرے کتاب کی باتیں سنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تاریکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔ تب مسکین خُداوند میں زیادہ خوش ہوں گے اور غریب و محتاج اسرائیل کے قدوس میں شادمان ہوں گے” یسعیاہ 19-18:29۔ عملی کاموں میں ہدایت دینے سے ہم غریبوں کو موثر انداز میں مدد بہم پہنچا سکتے ہیں۔ یہ مانی ہوئی بات ہے کہ جن کو کام کرنے کی تربیت نہیں دی گئی انہیں محنت مشقت کرنے کی عادت بھی نہیں۔ وہ بردبارے، خود انکاری اور کفایت شعاری کی نعمت سے عاری ہوتے ہیں۔ وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ جو کمایا ہے اسے کس طرح خرچ کرنا ہے۔ انہیں اس کا حساب کتاب رکھنا ہی نہیں آتا۔ بے پرواہی اور کم عقلی کے سبب بہت کچھ ضائع ہو جاتا ہے۔ اگر اسے ہوش مندی سے صرف کیا جاتا تو خاندان باعزت آسائش کی زنگی بسر کر سکتا تھا۔ “کنگالوں کی کھیتی میں بہت خوراک ہوتی ہے۔ پر ایسے لوگ بھی ہیں جو بے انصافی سے برباد ہوجاتے ہیں” امثال 23:23۔SKC 130.4

    غریبوں کو دیکھ کر اُن کی فوراً مدد کر دینا کسی طرح بھی درست نہیں۔ اس طرح کے دینے سے خود غرضی اور نکمے پن کی حوصلہ اافزائی ہوتی ہے۔ اس سے لوگ کاہل، فضول خرچ اور نشہ کے عادی ہو جاتے ہیں۔ وہ شخص جو اس قابل ہے کہ روزی کما سکے اس کا کوئی حق نہیں کہ دوسروں پر بوجھ بنے۔ SKC 131.1

    جو محنت کر سکتا ہے دُنیا اس کی روزی کی قطعاً ذمہ دار نہیں۔ حقیقی سخاوت اپنی مدد آپ کرنے میں ثابت ہوتی ہے۔ اگر کوئی بھوکا ہمارے دروازے پر آئے اور کھانے کی درخواست کرے تو ہمیں اس بھوکے کو واپیس نہ لوٹانا چاہیے۔ شاید اس کی غربت نے اسے یہاں تک پہنچایا ہے۔ مگر حقیقی نیکی تحفے تحائف سے کہیں بڑھ کر ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسروں کی بھلائی میں دلچسپی لینا۔ ہمیں غریب کی ضرورت اور مصیبت کو معلوم کر کے ایسی مدد دینی چاہیے جس سے اسے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔ کسی کو مشورہ دینا۔ اپنا وقت نکال کر اس کی اصلاح کرنا اس میں شخصی کوشش اور بعض صورتوں میں پیسہ بھی صرف ہوتا ہے مگر کسی کو محض پیسے دے دینے سے کہیں بہتر ہے اور یہی حقیقی خیرات ہے۔ SKC 131.2

    جن کو روزی کمانے کے لیے سکھایا جاتا ہے وہ یقیناً بہت جلد اپنے ہنر میں مزید ترقی کر لیتے ہیں۔ پھر اس ہنر سے اتنا کما لیتے ہیں جو نہ صرف ان ہی کی ضرورت کے لیے کافی ہوتا ہے بلکہ دوسروں کی بھی مدد کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ وہ جو موقع اور وقت ضائع کر رہے ہیں۔ ان کو زندگی کے فرائض کی اہمیت سکھائیں۔ انہیں دکھائیں کہ بائبل کا مذہب کسی کو بیکار زندگی بسر کرنے کی تعلیم نہیں دیتا۔ مسیح یسوع نے ہمیشہ کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔ “تم کیوں یہاں تمام دن بیکار کھڑے رہے” متی 6:20۔ اس نے کاہلوں اور سست لوگوں سے کہا جب کہ ابھی دن ہے “مجھے کام کرنا ضرور ہے رات آنے والی ہے جس میں کوئی کام نہ کرے گا” متی 4:9۔SKC 131.3

    یہ سب کا استحقاق ہے کہ دنیا بھر کی خاندانی زندگی اور ان کے رسم و رواج میں یہ ثبوت فراہم کریں کہ جو انجیل کو مانتے ہیں انجیل ان کے لیے کیا کر سکتی ہے؟ یسوع مسیح اس دنیا میں آیا تاکہ وہ ہمارے لیے نمونہ چھوڑے کہ ہم کیا بنیں۔ اور جو کچھ ہم ظاہری طور پر کرتے ہیں وہ چاہتا ہے کہ لوگ دیکھیں اور یقین کریں کہ اس پر خُداوند کا ہاتھ ہے۔ SKC 131.4

    ہمارے اپنے گھر اور ان کا گردوپیش ایسا نمونہ پیش کریں کہ لوگ اُن کو دیکھ کر خود بخود ترقی پائیں۔ اور کاہلی، گندگی، غیر سلیقہ کی جگہ نفاست، محنت مشقت اور سلیقہ مندی لے لے۔ ہم اپنی زندگیوں کے نیک نمونے سے دوسروں کی مدد کر سکتے ہیں۔ ان کی سیرت میں جو خراب چیزیں ہیں یا ان کے گرد و پیش میں جو قباحتیں ہیں۔ ہم بڑی شائستگی اور مسیحی محبت سے ان کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں کہ وہ اُن سے نجات پائیں۔ جب ہم ان میں دلچسپی ظاہر کریں گے تو ہمارے پاس موقع ہو گا کہ ہم ان کو یہ تعلیم دے سکیں کہ کس طرح وہ اپنی طاقت کو بہترین چیزوں کے حصول کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ SKC 132.1

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents