کاش کہ میں سب کو یہ اچھی طرح سمجھا سکتی کہ وہ اپنے خالق کی بہترین خدمت کرنے کے لیے اپنے دماغی ار جسمانی اعضا کو محفوظ رکھنے میں خدا کے سامنے کتنے ذمہ دار ہیں! مسیحی خاتون کو چاہیے کہ وہ قول و فعل سے اپنے شوہر کو ھیوانی شہوت کی بھڑک سے باز رکھے۔ بہترے اِس سلسلہ میں اپنی قوت کو زائل کرنے کے اہل نہیں انہوں نے اپنی جوانی ہی سے اپنی حیوانی شہوت پرستی کو آسودہ کر کے اپنی دماغی قوت کو کمزور اور اپنی جسمانی بناوٹ و ساکت کو خشک کر دیا ہے۔ ان کی ازدواجی زندگی میں خود ایثاری اور پرہیز گاری کو حرفِ اوّل ہونا چاہیے۔ CChU 191.1
ہم پر یہ بڑی سنجیدہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنی روحانی پاکیزگی اور جسمانی صحت کو قائم رکھیں تا کہ ہم نوع انسان کے لیے مفید ہوں اور خدا کی پوری خدمت کر سکیں۔ رسول تنبیہ کے الفاظ سے رقمطراز ہے۔ ”پس گناہ تمہارے فانی بدن میں بادشاہی نہ کرے کہ تم اس کی خواہشوں کے تابع رہو۔“ وہ پھر ہدایت فرماتے ہوئے زور دیتا ہے۔ ”اور ہر پہلوان سب طرح کا پرہیز کرتا ہے۔“ وہ سب مسیحیوں کو ہدایت کرتے ہیں کہ ”اپنے بدن ایسی قربانی ہونے کے لیے نذر کرو جو زندہ اور پاک اور خدا کو پسندیدہ ہو۔“ وہ پھر بیان کرتا ہے کہ ”میں اپنے بدن کو مارتا کوٹتا اور اسے قابو میں رکھتا ہوں ایسا نہ ہو کہ اوروں میں منادی کر کے آپ نا مقبول ٹھہروں۔“ CChU 191.2