باپ سارے خاندان کے افراد کا مرکز ہوتا ہے وہ قانون ساز ہے وہ اپنے مردانہ طرز سے شدید قدروں کی تشریح کرتا ہے۔ یعنی طاقت، دیانت داری ، ایمان داری، صبر، ہمت تن دہی اور عملی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ باپ ایک معنی میں خاندان کا کاہن ہوتا ہے جو ہر صبح و شام خدا کے مذبحے پر قربانی چڑھاتا ہے اس قربانی میں اور حمد و ستائش کے گیتوں میں شمولیت کے لیے بیوی اور بچّوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ باپ خاندانی کاہن کے طور پر ہر صبح و شام اپنے اور اپنے بچّوں کے روز مرہ کے گناہوں کا خدا کے سامنے اقرار کرے۔ ان گناہوں کا جن سے وہ واقف ہو اور جن سے واقف نہ ہو بلکہ خدا ہی جانتا ہو سب کا اقرار کرنا چاہیے۔ اگر اس عملی اصول کو غیوری سے باپ یا اس کی عدم موجودگی میں ماں پروان چڑھائے تو خاندان میں بڑی برکت ہو گی۔ CChU 206.1
ہر شخص جو خاوند اور باپ ہے سے میں یہ کہتی ہوں اور یقین کریں کہ آپ کی رُوح ایک پاکیزہ اور مقدّس ماحول سے محصور ہے۔ آپ کو روزانہ خداوند مسیح سے تعلیم حاصل کرنا ہے۔ آپ کو اپنے گھر میں ظلم و تشدد کا مظاہرہ ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔ ایسا کام کرنے والا شخص شیطان کا شریک کار ہے اپنی مرضی کو خد اکی مرضی کے تابع کر دیں۔ اپنی بیوی کی زندگی کو خوش باش اور خوشنما بنانے کی حتی الامکان کوشش کریں۔ خدا کے کلام کو اپنا مشیر بنائیں۔ اپنے گھر میں خدا کے کلام کے مطابق زندگی بسر کریں۔ تب آپ ان تعلیمات پر عبادت کانہ میں عمل کریں گے اور ان کو اپنے ساتھ اپنے کاروبار میں لے جائیں گے۔ آسمانی اصول آپ کے تمام کاروبار کو بلند و بالا کر دیں گے خد اکے فرشتے آپ کے ساتھ تعاون کریں گے کہ آپ دنیا کے سامنے مسیح یسوعؔ کو ظاہر کریں۔ CChU 207.1
اپنے کاروباری رنج و غم کو اپنے خاندان کے لیے تاریکی کا سبب نہ بننے دیں۔ اگر چھوٹی چھوٹی باتیں وقوع میں آئیں جو آپ کی مرضی کے مطابق نہیں اور آپ نے تحمل اور برداشت مہربانی اور محبّت میں کوتاہی کی تو آپ ظاہر کرتے ہیں کہ آپ نے خدا کو اپنا ساتھی نہیں بنایا جس نے آپ سے اتنا پیا رکیا کہ اپنی جان دے دی تا کہ آپ اس کے ساتھ ایک ہوں۔ خاوند میں یہ مردانگی کا ثبوت نہیں کہ وہ ہر وقت خاندان میں حاکم ہی بنا رہے۔ پاک نوشتوں کو پیش کر کے اپنے اختیارات کو قائم کرنے سے اس کی عزت میں اضافہ نہیں ہوتا اور اس بات سے بھی اس کی مردانگی میں اضافہ نہیں ہوتا کہ وہ اپنی بیوی سے جو بچّوں کی ماں ہے اپنی تجاویز پر عمل کرائے گویا کہ اس کی تجاویز لا خطا ہیں۔ خدا نے شوہر کو اپنی بیوی کا سر بنایا ہے کہ وہ اس کی حفاظت کرے۔ وہ گھر کو جوڑے یعنی آپس میں باندھنے والا ہے۔ سب گھریلو افراد کو یکجا کرنے والا ہے۔ جیسے کہ خداوند مسیح کلیسیا کا سر اور باطنی بند کا نجات دہندہ ہے۔ پس ہر خدا ترس خاوند کو چاہیے کہ وہ اپنے مرتبہ سے متعلق خدا کے مطالبات کا مطالعہ کرے۔ مسیح یسوعؔ کے اختیا رکو حکمت، مہربانی اور شفقت میں بروئے کار لائے۔ پس خاوند اپنے اختیار کو عملی جامہ پہنا کر خداوند مسیح کی تقلید کرے۔ (اے ایچ ۲۱۲۔۲۱۵) CChU 207.2