ہم اپنے خاندانوں میں خدا کی طرف سے نجات پا سکتے ہیں لیکن ہمیں اس پر ایمان لانا اور اس کے لیے زندہ رہنا چاہیے بلکہ خد اپر مسلسل زندہ ایمان اور بھروسہ ہونا ضرور ہے۔ خدا کے کلام میں ہم پر عائد کردہ پابندی ہماری اپنی بہتری و بہبودی کے لیے ہے۔ اِس سے ہمارے اپنے خاندانوں میں اور قرب و جوار میں خوشی افزوں ہوتی ہے۔ یہ ہمارے ذائقہ کو صاف کر کے اور ہماری قوتِ ادراک کو پاک کر دیتی ہے اور ہمیں دلی سکون حاصل ہوتا ہے۔ اور آخر کار ابدی زندگی کے حصول کا سبب ہوتی ے۔ خدا کے فرشتے ہماری سکونت گاہوں میں آئیں گے اور ہماری روحانی ترقی کی خوشخبری کو خوشی خوشی آسمان کی طرف پہنچائیں گے اور کاتبِ فرشتہ بڑی خوشی اور مسرت کا بیان لکھے گا۔ CChU 215.1
خداوند مسیح کا روح ہماری خاندانی زیست میں ایک دائمی اثر ہو گا۔ اگر آدمی اور عورتیں اپنے دلوں کو کھولیں تا کہ ان پر سچائی اور محبّت کا اثر پڑے تو یہ اصول ریگستان میں ندیوں کی طرح بہہ نکلیں گے جو سب کو سرسبز کر کے موجودہ بیابان اور خشک مقام کو تازہ اور بحال کر دیں گے۔ (سی جی ۴۸۴) CChU 215.2
گھر میں دینی تعلیم دینے میں کوتاہی اور اپنے بچّوں کو تربیت دینے میں کہالت خُدا کو ناپسند ہے۔ اگر آپ کا بچّہ دریا میں لہروں کی تھپیڑیں کھاتا اور خطرہ میں ہو تو کیسی ہلچل ہو گی! اِس انسانی زندگی کو بچانے کے لیے کیسی مساعی جمیلہ کی جائے گی، کیسی دعا کی جائے گی۔ اور کیسا سرگرم اور جوش و جذبہ کارفرما ہو گا! مگر آپ کے بچّے خداوند مسیح سے دور اور نجات سے محروم ہیں۔ شاید وہ بدکار اور بد اخلاق ہیں اور ایڈونٹسٹ نام کی بدنامی کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ وہ دنیا میں بے اُمید ہیں اور خدا کے بغیر تباہ برباد ہو رہے ہیں اور آپ غافل اور بے فکر ہیں! CChU 215.3
شیطان اُن کو خدا سے دور لے جانے کی کوشش کر رہا ہے اور جب دینی زندگی کاروباری امور میں مستغرق ہے اور جب وہ کاروبار میں اُن کے دل و دماغ کو اتنا مستغرق کر سکتا ہے کہ ان کے پاس بائبل پڑھنے، تنہائی میں دعا کرنے اور ہر صبح و شام قربانی کے مذبحے پر حمد و ستائش کے بخور چڑھانے کے لیے وقت نہیں تو شیطان اپنے عزائم میں کامیاب ہوتا ہے۔ اس بڑے دھوکہ باز کے فریبوں سے بہت کم واقف ہیں۔ کتنے ہی اس کی چالوں سے بے خبر ہیں! (۵ ٹی ۴۲۴، ۴۲۶) CChU 216.1