اپنے گھر کو سادہ اور صاف چیزوں سے سجائیں۔۔ یعنی جو آسانی سے اُٹھائی جا سکتی ہیں اور آسانی سے صاف رکھی جا سکتی ہیں اور بڑی آسانی سے ان کا نعم البدل ہو سکتا ہے۔ اپنے ذائقہ کو بروئے کار لا کر اپنے گھر کو اگر اس میں محنت اور قناعت ہو بہت سادہ، دلکش اور مرغوب طبع بنا سکتے ہیں۔ CChU 213.2
کھوکھلے پن کے مظاہرہ میں خوشی نہیں پائی جاتی۔ باقاعدہ منظّم گھر کا نظام جتنا سادہ ہو گا، وہ اتنا ہی خوش اور مسرّت بخش ہو گا۔ بچّوں کو اپنے گھروں میں خوشی اور قناعت سے رکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ قیمتی اور گراں ساز و سامان گھر میں ہو ہاں یہ ضروری ہے کہ والدین بچّوں کو پیار کریں اور ان پر اپنی پوری پوری توجہ مبذول کریں۔ (اے ایچ ۱۳۱۔۱۳۵) CChU 213.3
اپنے گھر میں چیزوں کی حفاظت کے لیے آپ خدا کے مقروض ہیں۔ یہ یاد کریں کہ آسمان میں بد انتظامی نہیں۔ آپ کا گھر اس دنیا میں ایک آسمان ہونا چاہیے۔ آپ گھر میں چھوٹے چھوٹے کام کرنے سے ایک نیک مسیحی چال چلن کو کامل کرتے ہیں اور خدا کے ساتھ ہم خدمت ہیں۔ CChU 213.4
والدین اس بات کو یاد رکھیں کہ آپ اپنے بچّوں کی نجات کے لیے کام کر رہے ہیں اگر آپ کی عادات درست ہیں۔ اگر آپ صفائی ، ترتیب نیکی، صداقت، روح، جان اور بدن سے تقدیس کا مظاہرہ کرتے ہیں تو آپ نجات دہندہ کے کلام پر عمل کرتے ہیں ”تم دنیا کے نُور ہو۔“ ننّھے بچّوں کو شروع ہی سے سکھانا شروع کر دیں کہ وہ اپنے کپڑوں کا خیال رکھیں۔ ان کو اپنے کپڑے علیحدہ رکھنے کے لیے جگہ بتائیں اور سکھائیں کہ وہ اپنے کپڑوں کو بڑی احتیاط سے تہہ کر کے مقررہ جگہ پر رکھیں۔ اگر آپ کسی ایسی جگہ کے حصول کی دسترس نہیں رکھتے تو ایک صندوق لے کر اس میں خانے بنا کر اسے چمکدار خوبصورت پارجات سے ڈھانک دیں ۔ اس صفائی اور ترتیب کی روزانہ تعلیم میں کچھ وقت صرف ہو گا۔ لیکن یہ آپ کے بچّوں کے مستقبل کے لیے بہت مفید ثابت ہو گا اور آخر کار آپ کا کافی وقت اور محنت بچ جائے گی۔ CChU 213.5
بعض والدین اپنے بچّوں کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ چیزوں کو تباہ و برباد کر دیں۔ وہ ایسی چیزوں کو جن کو انہیں چُھونا نہیں چاہیے کھلونے سمجھ کر ان کے ساتھ کھیلتے ہیں۔ بچّوں کو سمجھائیں کہ وہ دوسروں کی چیزوں کو نہ چھوئیں۔ خاندانی سہولت اور خوشی کے لیے انہیں جائیداد کے قانون سے واقف ہونا ضروری ہے۔ جب بچّوں کو ہر چیز سے جس کو وہ دیکھیں کھیلنے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ اس سے زیادہ خوش نہیں ہوتے۔ اگر انہیں چیزوں کی حفاظت کرنے کا درس نہ دیا جائے تو وہ تباہ و برباد کرنے والے کردار کے ساتھ بلوغت کو پہنچیں گے۔ CChU 214.1
آسانی سے ٹوٹنے والی چیزوں کے ساتھ بچّوں کو کھیلنے نہ دیں۔ اس سے وہ تباہی و بربادی کا سبق سیکھتے ہیں۔ انہیں چند مضبوط اور پائیدار چیزیں دیں تا کہ وہ ان کے ساتھ کھیل سکیں گو یہ مشورے معمولی نوعیت کے معلوم ہوں۔ مگر بچّے کی تدریس کے لیے یہ بڑی اہمیت کے حامل ہوں گے۔ (سی جی ۱۰۱، ۱۰۲، ۱۱۰، ۱۱۱) CChU 214.2