ہر ایک کو چاہیے کہ وہ اپنے قوأ کی حفاظت کرے تا کہ شیطان ان پر غلبہ نہ پائے کیونکہ یہی روح کے راستے ہیں۔ CChU 237.1
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا دماغ قابو میں رہے اور بے ہودہ اور باطل خیالات سے روح محفوظ رے تو آپ کو اپنی آنکھوں، کانوں، بلکہ تمام قوأ کا بہت وفادار محافظ بننا پڑے گا یہ مطلوب کام صرف پاک رُوح کی قدرت ہی سے تکمیل پا سکتا ہے۔ شیطان اور اس کے فرشتے قوأ کو ایک مفلوج حالت میں تیار کرنے میں مشغول رہتے ہیں تا کہ تنبیہات ، آگاہیوں اور ملامتوں کا اثر نہ ہو اور اگر سنی بھی جائیں تو بے اثر ہوں اور زندگی میں اصطلاح نہ ہو۔ CChU 237.2
شیطان ہماری مرضی کے بغیر ہمارے دل و دماغ میں داخل نہیں ہو سکتا۔ خدا کا انتظام ہے کہ ہم کسی ایسی آزمائش میں نہ پڑیں جو ہماری قوت برداشت سے باہر ہو بلکہ وہ ہر آزمائش سے نکلنے کی راہ پیدا کر دے گا اگر ہم خدا تعالیٰ کے لیے کامل زندگی بسر کریں تو ہم اپنے خیالات کو خود غرض خیالات کی طرف مبذول نہ ہونے دیں گے۔ CChU 237.3
دماغ تک رسائی پانے کے لیے شیطان کا ایک طریقہ یہ ہے کہ وہ کڑوے دانے بو کر انکو اس وقت تک بڑھنے دیتا ہے کہ ان سے کثرت سے فصل حاصل ہو سکے۔ جب تک ہم اپنی مرضی سے دروازہ کھول کر شیطان کو اندر آنے کی اجازت نہ دیں تو وہ کِسی حالت میں بھی ہمارے خیالات الفاظ اور اعمال پر حکمران نہیں ہو سکتا ۔ کیونکہ وہ دل کے اندر آ کر اس میں سے اچھے بیج کو CChU 237.4
نکال کر سچائی کو بے اثر بنا دے گا۔ CChU 238.1
ہمارے لیے یہ کسی طرح بھی سلامتی نہیں کہ ہم ان قوائد پر غور کریں جو شیطان کے مشورے سے حاصل ہو سکتے ہیں۔ گناہ کا مطلب اس میں ہر مبتلا روح کے لیے ذلت اور بربادی ہے لیکن یہ اپنی فطرت میں پابند کرنے والا اور فریب کار ہے۔ اور وہ ہمیں اپنی چاپلوسانہ چالوں میں پھنسا دے گا۔ شیطان کے علاقہ میں قدم رکھنے کی جرأت کرنے سے ہمیں اس کے اختیار سے حفاظت کی کوئی ضمانت نہیں جہاں تک ہمارا تعلق ہے ہم ہر اس راہ کو جس سے شیطان ہم تک پہنچ سکتا ہے محدود کریں ہر مسیحی کو چاہیے کہ وہ چوکنّا رہے اور اپنے ہر راستہ کی حفاظت کرتا رہے کہ اس تک شیطان رسائی نہ حاصل کر سکے۔ اُسے خدا سے دعا کرنا اور مصمم ارادہ سے گناہ کی ہر خواہش کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ ہمت ایمان اور مستعد محنت سے فتح حاصل ہو سکتی ہے یہ یاد رہے کہ غلبہ پانے کے لیے خداوند مسیح کا دل میں سکونت کرنا ضروری ہے۔ CChU 238.2
حتی الامکان کوشش کرنا چاہیے کہ ہم خود کو اور اپنے بچّوں کو ایسی جگہ رکھیں کہ جہاں ہم دنیا میں کی جانے والی بدی کو نہ دیکھ سکیں۔ ہمیں بڑی احتیاط سے اپنی آنکھوں کی بصارت اور اپنے کانوں کے سامنے کی حفاظت کرنا چاہیے۔ تا کہ یہ بھیانک چیزیں ہمارے دماغ میں داخل نہ ہوں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ ایک کنگرے پر کتنی سلامتی سے چل سکتے ہیں۔ خطرے کی پہلی علامت سے گریز کریں رُوح کی عاقبت سے کھیلا نہیں جا سکتا۔ آپ کا کردار آپ کی دولت ہے۔ اس کی ایسی حفاظت کریں۔ جیسے کہ سونے کے خزانے کی کرتے ہیں۔ بڑی مضبوطی اور استقلالی سے اخلاقی پاکیزگی خود داری اور مقابلہ کی زبردست قوت کو تھامے رہیں۔ احتیاط کرنے میں ٹس سے مس نہ ہوں۔ اگر بے تکلفی کا ایک عمل اور ذرا سی بے شعوری ہو تو آزمائش کے لیے رُوح دروازہ کھولنے کے خطرہ میں پڑ سکتی ہے اور قوتِ دفاع کمزور ہو جاتی ہے۔ (اے ایچ ۴۰۱۔ ۴۰۴) CChU 238.3