شہادتوں پر نکتہ چینی کرنے میں خطرات
حال ہی میں مجھے ایک رویا دِکھائی گئی جس میں مجھے خدا کی امّت کے ایک اجتماع کے سا منے لایا گیا ۔ ان میں سے بعض ایک نہایت سنجیدہ ”شہادت“ کے جو مَیں نے دی تھی اثر کو زائل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ہم بہن ہوایٹؔ کی ”شہادت“ پر ایمان رکھتے ہیں۔ لیکن جب وہ ایک ایسی بات کا جس کو انہوں نے اس خاص واقعہ کے متعلق رویا میں نہیں دیکھا ذکرکر تی ہیں تو ان کا کلام ہمارے لیے کوئی وقعت نہیں رکھتا جیسے کہ کسی اور کا کلام۔ خدا کا روح مجھ پر نازل ہوا اور مَیں نے بیدار ہو کر ان کو خدا کے نام میں ملامت کیا۔CChU 132.3
اب اگر وہ اشخاس جن کو یہ آگاہیاں دی گئی ہیں۔ یہ کہیں تو وہ کہیں گے کہ ”یہ صرف بہن ہوائٹؔ کا انفرادی نظریہ ہے۔ میں اپنی مرضی ہی کروں گا۔“ اور اگر وہ انہی کاموں میں لگے رہیں جن میں سے ان کو منع کیا گیا تھا تو وہ خدا کے مشورے کی تحقیر کرتے ہیں۔ اور اس کا نتیجہ وہی ہو گا جو خدا نے مجھے بتایا کہ انکار کرنے کا ہو گا یعنی خدا کے کلام کا نقصان اور ان کی اپنی تباہی و بربادی بعض اپنے نظریہ کو تقویت دینے کے لیے ”شہادتوں“ میں سے ایسے بیان پیش کریں گے۔ جو خود ان کے نظریات کی تصدیق ہیں۔ اور ان کی خود حسبِ مرضی تعبیر و تفسیر کریں گے لیکن جس بات سے ان کے وطیرہ پر زد پڑتی ہے یا جو بات ان کے نظریہ کے مطابق نہیں اسے وہ بہن ہوائٹؔ کا نظریہ کہتے ہیں اور اس طرح اس کے کدائی ماخذ کا انکار کر کے اسے اپنے نظریہ کے مطابق گردانتے ہیں۔CChU 132.4
اور اب اے بھائیو۱ من آپ سے التماس کرتی ہوں کہ میرے اور لوگوں کے درمیان حائل نہ ہوں اور جس روشنی کو خدا انہیں پہنچانا چاہتا ہے اسے نہ روکیں۔ اپنی نکتہ چینی سے ان ”شہادتوں“ میں سے ساری طاقت اور تمام نکتوں اور قوّت کو زائل نہ کریں ۔ یہ خیال نہ کریں کہ آپ اپنے خیالات کے مطابق ان میں قطع برید کر سکتے ہیں یہ دعویٰ کر کے آپ کو خدا نے یہ پہچاننے کی قابلیت بخشی ہے کہ خدا کی طرف سے روشنی کیا ہے اور کون سی بات محض انسانی اظہارات ہیں ان ”شہادتوں“ کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال نہیں سکتے۔ اگر ”شہادتیں“ خد اکے کلام کے مطابق نہ بولیں تو انہیں مسترد کر دیں۔ مسیح خداوند اور شیطان ایک جگہ اکٹھے نہیں ہو سکتے۔ خداوند مسیح کے لیے التماس کرتی ہوں کہ انسانی کم بختی اور کفرو الھاد سے لوگوں کے ذہن و دماغ کو پریشان نہ کریں اور خداوند کے کام کو جو وہ کرنا چاہتا ے بالکل نہ ٹھہرایں۔ اپنی روحانی بصیرت کی کمی کی بدولت خد اکے اس مقررہ وسیلہ کو ٹھوکر کی چٹان نہ بنائیں جس سے بہتیرے ٹھوکر کھا کر گِر جائیں گے۔ اور پھندے میں پھنس کر اسیر ہو جائیں گے۔(۵ ٹی ۲۸۷۔۶۹۱)CChU 133.1