سولہواں باب
انسان کے ساتھ خُدا کے تعلق کو واضع رکھیں
دماغی اعصاب اپنا تعلق سارے بدن سے قائم رکھتے ہیں اور یہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے خدا انسان سے کلام کر کہ اس کی باطنی زیست کو متاثر کر سکتا ہے۔ اعصاب میں بجلی کی رو کو متاثر کرنے والی چیز اہم قوأ کو کمزور کر دیتی ہے اور نتیجتاً دماغی اعصاب مُردہ ہو جاتے ہیں۔ (۲ ٹی ۳۷۳)CChU 141.1
بد اعتدالی خواہ کسی قسم کی ہو وہ قوّت ادراک کو سُن کر کہ دماغی اعصاب کو کمزور کر دیتی ہے اور ابدی قدروں کی تذلیل پیدا ہو جاتی ہے۔ اور ان کو عام چیزوں میں شمار کرتی ہے۔ دماغ کے اعلیٰ قوأ جن کا مقصد سر بلند عزائم تھا۔ ان کو جوش حیوانی اور جذبات شیطانی تک گرا دیتی ہے۔ اگر ہماری جسمانی عادات درست نہ ہوں تو ہماری دماغی اور اخلاقی قوّت بھی مضبوط نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ جسمانی اور اخلاقی قوأ میں ایک دوسرے سے ہمدردی اور میل جول پایا جاتا ہے (۳ ٹی ۵۰، ۵۱)CChU 141.2
شیطان جب یہ دیکھتا ہے کہ نسل انسانی خود کو بڑی سے بڑی مصیبت اور سیاہ بختی میں مبتلا کرتی جا رہی ہے تو وہ خوش ہوتا ہے اسے معلوم ہے کہ بُری عادات والے اور کمزور بدن خدا کی خدمت اتنی سرگرمی، استقلال اور سچائی سے نہیں کر سکتے جتنے کہ وہ بدن جو مضبوط اور نیک عادات والے ہوں۔ بیمار بدن دماغ کو متاثر کرتا ہے ہم دل و دماغ ہی سے خدا کی عبادت اور خدمت کرتے ہیں۔ سر بدن کا مرکز ہے شیطان تباہی کا طلب گار ہے وہ آدمی کو بُری عادات میں مبتلا کرتا ہے جس سے انسان خود بھی اور دوسروں کو بھی برباد کرتے ہیں اس طرح شیطان خدمتِ خدا میں جو خدا کا حق ہے حق تلفی کرتا ہے۔CChU 141.3
شیطان ہمیشہ کوشاں رہتا ہے کہ نسل انسانی اُس کے تابع ہو۔ انسان پر شیطان کی مضبوط گرفت انسان کی اشتہا ے۔ وہ ہر ممکن طور پر اس کو متھرک کرتا رہتا ہے۔ (تی ای ۱۳، ۱۴)CChU 142.1