شادی بیاہ کرنے والوں کے لیے آگاہیاں
نوجوان اپنے جذبات پر زیادہ بھروسہ رکھتے ہیں ۔ لیکن انہیں آسانی سے مغلوب نہ ہو جانا چاہیے۔ اور نہ مصنوعی اور بناوٹی دلکش محبّت کے دام تزویر میں آسانی سے اسیر ہو جانا چاہیے۔ اِس عمر میں جس طرح عشق بازی اور شہوت پرستی کی جاتی ہے وہ مکر وفریب اور ریا کاری کا یک منصوبہ ہے جس میں خدا کی بہ نسبت روحوں کے دشمن شیطان کا زیادہ حصہ ہوتا ہے۔ اگر کسی جگہ زیادہ عقل مند اور سوچ بچار کی ضرورت ہے تو وہ یہی مقام ہے لیکن حقیقت نفس الامری یہ ے کہ اس معاملہ سے عقل و سمجھ کا بہت کم تعلق بتایا جاتا ہے۔CChU 166.1
تصوّرعشق بازی اور شہوت پرستی کو کوڑھ کی طرح خیال کیا جائے۔ اس دور میں بیشتر آدمی اور عورتیں عصمت اور پاکدامنی سے محروم ہیں۔ اس لیے اس امر میں بڑی احتیاط اور خبرداری کی ضرورت ہے جو اپنی عصمت اور پاکدامنی میں کوتاہ نہیں ہوتے ہیں۔ خواہ وہ دوسری مطلوبہ خوبیوں میں کوتاہ ہوں۔ اس کے باوجود وہ حقیقی قدرو منزلت کے اہل ہیں۔CChU 166.2
دنیا میں اِس جذباتی شعلہ پن کی جس کے ساتھ مذہبی تجربہ کی چاشنی ہوتی ہے۔ بہتات ہے اے میری بہن! خدا چاہتا ہے کہ آپ بالکل تبدیل شدہ ہوں میں آپ کی منت کرتی ہوں کہ اپنی محبّت کو پاکیزہ بنائیں۔ اپنے جسمانی اور اور دماغی قوأ کو اپنے خداوند کی خدمت کے لیے جس نے آپ کو خریدا ہے۔ وقف کر دیں اپنے خیالات اور احساسات کو پاک کریں تا کہ آپ کے تمام کام خدا کی مرضی سے ہوں۔CChU 166.3
شیطان کے فرشتے رات میں زیادہ دیر تک عشق اور عیش و عشرت میں لگے رہنے والوں کے ساتھ جاگتے رہتے ہیں اگر ان کی آنکھیں کھلی ہوں تو وہ دیکھیں گے کہ ایک فرشتہ ان کے قول و فعل کو لکھ رہا ہے ..... انہوں نے صحت اور شرافت کوّے پرخچے اڑا دیئے ہیں۔ بہتر یہی ہی کہ شادی سے قبل جو پیار و محبّت دکھائی جاتی ہے وہ شادی کے بعد بھی زندگی بھر باقی رہے لیکن عام اصول یہ ہے کہ شادی اس تمام محبّت و پیار کا جو عشق کے دوران دکھایا جاتا ہے خاتمہ کر دیتی ہے۔CChU 166.4
شیطان جانتا ہے کہ اسے کن عناصر سے نمٹنا ہے اور وہ ان روحوں کو برباد کرنے کے لیے اپنی مختلف عیاریوں اور چالوں کو بروئے کار لاتا ہے۔ ہر قدم کو بغور دیکھتا ہے اور مشورے دیتا ہے اور اکثر اوقات خدا کے کلام کے مشورے کے برعکس اس کے مشورے پر عمل کیا جاتا ہے۔ آخر کار وہ خطرناک جال جو شیطان نے اُن نوجوانوں اور بے خبر اشخاص کو پکڑنے کے لیے چالبازی سے بچھایا ہے بُنا جاتا ہے۔ بیشتر اوقات یہ جال چمکدار لباس کے تلے پوشیدہ ہوتا ہے اور اس جال میں پھنسنے والے رنج و غم کے متعدد نیزوں سے چھلنی ہو جاتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ نسلِ انسانی کے کھنڈر اور مسمار ڈھیر پر کہیں نظر آتے ہیں۔CChU 167.1