Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents

چرچ کے لئے مشورے

 - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    سیونتھ ڈے ایڈونٹسٹ لوگ دنیا کے لیے ایک نمونہ ہیں

    ہم بحیثیت ایک اُمّت کے دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم دنیا میں مصلح، روشنی بردار اور خدا کے وفادار سپاہی ہیں اور نا ہنجار شیطان کے داخل ہو کر خواہش کو بگاڑ دینے کے ہر راستہ کے محافظ ہیں۔ چاہیے کہ ہمارا نمونہ اور اثراصطلاح کے لیے ایک زبردست حوصلہ افزائی کرے۔ ہمیں اپنے کسی دروازہ کو کھولنا نہ چاہیے کہ جس سے شیطان نوع انسان کے جو خدا کی شبیہ پر خلق ہو ا تھا دل تک رسائی پا سکے۔ (۵ٹی ۳۶۰)CChU 148.1

    محفوظ طریقہ صرف یہی ہے کہ اسے نہ چھوؤ، نہ چکھو، نہ ہاتھ لگاؤ یعنی چائے، کافی، شراب، تمباکو، افیون، پان اور دیگر شراب کے زیر اثر مشروب کو ہاتھ نہ لگائیں۔ موجودہ دور کی نسل کی سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ اپنی مدد کے لیے اپنی مرضی کا معاون حاصل کرے۔ جس کو خدا کے فضل سے تقویت ملی ہو تا کہ وہ شیطان کی آزمائشوں کا مقابلہ کر سکیں اور گذشتہ دو پشتوں کے مقابلہ میں بگڑے ہوئے ذائقہ اور اشتہا کا دوہرا دفاع کر سکیں۔ جنہوں نے اِن محرکات سے مغلوب ہو کر اپنی خواہشوں کو نہیں چھوڑا انہوں نے اپنی بگڑی ہوئی خواہشات اور جذبات کو اپنی اولاد کی طرف منتقل کر دیا ہے۔ ان آزمائشوں کی صورت پر غالبؔ آنے کے لیے اخلاقی جرأت کی بڑی ضرورت ہے۔ سلامتی کی راہ صرف ایک ہی ہے کہ ثابت قدمی کے ساتھ اعتدال اور پرہیز گاڑی کی جانب گامزن ہوں اور خطرناک راستہ پر چلنے کی جرأت نہ کریں۔CChU 148.2

    اگر مسیحی لوگوں کے اخلاقی احساسات کو پرہیز گاری سے متعلق ہر بات میں بیدار کیا جائے تو وہ اس بات کو اپنے دستر خوان سے شروع کر کے ان کی مدد کر سکتے ہیں جو خود ضبطی میں بے بس اور خواہشات کے سامنے قریباً کمزور ہیں اگر ہم یہ خیال کریں کہ جو عادات ہم استوار کرتے ہیں، وہ ہماری ابدی قدروں کو متاثر کریں گی اور کہ ہماری ابدیت کا انحصار ہماری مکمل پرہیز گاری پر ہے تو ہم کھانے پینے میں پرہیز گاری کو ہر صورت میں اپنائیں گے۔ ہم اپنی کوشش اور نمونہ سے کئی روحوں کو بدپرہیزی کی ذلت، بیماری اور موت سے بھی بچانے کا سبب ہو سکتے ہیں۔ ہماری بہیں اپنے دستر خواں پر صحت مند اور غذا بخش خوراک تقسیم کر کے دوسروں کی نجات کے عظیم کام میں زیادہ حصہ ادا کر سکتی ہیں۔ ان کو چاہیے کہ وہ اپنے بچّوں کے ذائقہ میں اصلاح کریں اور اپنا قیمتی وقت صرف کر کے ان کو پرہیز گار بنائیں۔ اور وسروں کی بھلائی کے لیے ان کو خود انکاری اور فیاضانہ روح میں تعلیم و تربیت دیں۔ (ٹی ۳۸۸، ۳۸۹)CChU 148.3

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents